زینہء جاں پہ پاؤں دھرتا ہوا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: غلام محی الدین

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

زینہء جاں پہ پاؤں دھرتا ہوا

قریہء روح میں اترتا ہوا


زلف والیل ہے بکھرتی ہوئی

چہرہ والشمس ہے ابھرتا ہوا


روح کونین وجد کرتی ہوئی

ایک قرآن بات کرتا ہوا


سدرۃ المنتہیٰ سے بھی آگے

حدِ افلاک سے گزرتا ہوا


انبیا اس کے در پہ استادہ

جبرئیل اس کا پانی بھرتا ہوا


ایک سورج کہ ضوفشاں سب پر

ایک سایہ کہ چھاؤں کرتا ہوا


اس کے ابرو کی ایک جنبش سے

بخت کون و مکاں سنورتا ہوا


ہم نے دیکھا ہے تیرا ہر منصور

ہنس کے سولی پہ رقص کرتا ہوا


تیری دہلیز کے سبھی سائل

تو ہی کشکول سب کے بھرتا ہوا


حرف ہدیہ غلام محی الدیں

لے کے آیا ہے در پہ ڈرتا ہوا