غلام محی الدین

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


غلام محی الدین کا تعلق اوکاڑہ سے ہے ۔ صابر رضوی ان کے بارے لکھتے ہیں ۔

پروفیسر رانا غلام محی الدین غزل اورنعت میں منفرد اسلوب کے حامل شاعر ہیں۔ ان کی غزلیات کا مجموعہ ستمبر 2020ء میں چھاگل کے نام سے چھپ پر اردو ادب میں اپنا مقام بنا چکا ہے۔ دوسرے مجموعے کی تیاری جاری ہے۔ان کا نعتیہ کلام مقدار کے لحاظ سے اگرچہ اتنا نہیں کہ مجموعہ کی صورت میں شائع ہو سکے مگر اتنا معیار کے اعتبار سے اتنا ارفع ضرور ہے کہ اس پر کئی مقالے لکھے جا سکیں۔ رانا غلام محی الدین کی نعت میں نیاز مندی ، وارفتگی اورعقیدت قلبی واردات کے ساتھ ظہور کرتی ہے اس لیے ان کا کلام کیفیت اور جذبے کی شدت سے لبریز ہے۔ ایک ایک مصرع آنسوؤں میں تر اور ایک ایک حرف احتیاط کا آئینہ ہے ۔ ان کا تلمیحاتی شعورجب عصری حسیات سے مل کر شعر میں ڈھلتاہے تو یوں لگتا ہے جیسے روایت کی سرزمین سے جدت کا آفتاب طلوع ہو رہا ہو۔

نعتیہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]