سر تا با فلک نور کی چادر سی تنی ہے
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سر تا با فلک نور کی چادر سی تنی ہے
ہر سمت، پیمبر کے، اُجالوں سے بھری ہے
وہ وقت کہ جس وقت میں آمد ہوئی انکی
تقویمِ زمانہ میں مبارک وہ گھڑی ہے
جس نور سے کونین کی تخلیق ہوئی ہے
اس پیکرِ ظاہر میں وہی نور، نبی ہے
ظلمات کے عفریت بھی انجام کو پہنچے
ہر تیرگی سرکار کی آمد سے چھَٹی ہے
اُس جیسا کہاں کوئی کہ سایہ نہیں جس کا
وہ سایہء احسان و اماں میرا نبی ہے
دکھ درد و بلا دور ہوئے انکے کرم سے
آقا کے تصدق سے مری بگڑی بنی ہے
کس اوجؔ پہ پہنچا ہے مقدر مرا دیکھو
میں نے بھی شہہِ والا کی یہ نعت کہی ہے
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|