شہرِ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا چاہئے ۔ سید وحید القادری عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: وحید القادری عارف

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

شہرِ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا چاہئے

یہ جو مل جائے پھر اور کیا چاہئے


پھر مدینہ کی جانب رواں ہیں قدم

قلبِ بیمار کو پھر دوا چاہئے


رات دن اُن کا روضہ نگاہوں میں ہو

رات دن یہ سہانی فضا چاہئے


بس یہیں پر جیوں بس یہیں پر مروں

آپ کے در پہ تھوڑی سی جا چاہئے


شکر ہے عشقِ سرور ہے از ابتداء

بس یہی عشق تا انتہا چاہئے


لذّتِ عشقِ خیر الوریٰ کے لئے

نسبتِ دامنِ مصطفیٰ چاہئے


نازنیں ہیں وہی' دل نشیں ہیں وہی

دل کو اب نہ کوئی دوسرا چاہئے


وہ تو ہیں مائلِ لطف و فضل و کرم

اک فقط قلبِ درد آشنا چاہئے


ہے غلام آپ کا عارفِ کمتریں

آپ کا لطف اُس پر شہا چاہئے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ




اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات