قلم ہاتھ میں میرے آیا اگر ہے ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

قلم ہاتھ میں میرے آیا اگر ہے

ثنا مصطفےٰ کی ہی پیشِ نظر ہے


ثنا مصطفےٰ کی جو پیشِ نظر ہے

قلم میں سیاہی نہیں آبِ زر ہے


رُخِ مصطفےٰ مصدرِ حُسنِ عالم

اُسی کا ہے پرتو ، جہاں میں ، جدھر ہے


نہیں جانِ رحمت سے نُوری کوئی بھی

حبیبِ خُدا سا نہ کوئی بشر ہے


کیا ہر زمانے نے تسلیم اس کو

کہ بعد از خُدا بس وُہی معتبر ہے


میں ہوں اک غلامِ غلامانِ احمد

مرا فخر بس اک اسی بات پر ہے


مجھے نعت کہنے کا کب ہے سلیقہ

خصوصی کرم اُن کا مجھ عام پر ہے


یہ ہے مختصر سی مری نعت لیکن

حقیقت میں آقا کی یہ نامہ بر ہے


خُدا کا کرم اُس پہ لازم ہے دانش !

بشر جو ثنا خوانِ خیرالبشر ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | ذوالفقار علی دانش کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | | ذوالفقار علی دانش