لب پر نعت پاک کا نغمہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے ۔ صبیح رحمانی

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر کا تعارف
نعتِ پاک کی وڈیو

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

لب پر نعت پاک کا نغمہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے

میرے نبی سے میرا رشتہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


اور کسی جانب کیوں جائیں اور کسی کو کیوں دیکھیں

اپنا سب کچھ گنبدِ خضری کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


پست و ہ کیسے ہوسکتا ہے جس کو حق نے بلند کیا

دونوں جہاں میں ان کا چرچا کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


بتلا دو گستاخ نبی کو غیرت مسلم زندہ ہے

دین پہ مر مٹنے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے​


سب ہو آئے ان کے در سے جا نہ سکا تو ایک صبیح

یہ کہ اک تصویر تمنا کل بھی تھا اور آج بھی ہے​

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے اضافہ شدہ کلام

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات

اس کلام کی وڈیوز[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

صبیح رحمانی | وحید ظفر قاسمی | اویس رضا قادری