مری تیرہ نگاہوں کو شہا اب پر ضیا کر دیں
شاعر : مرزا حفیظ اوج
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مری تیرہ نگاہوں کو شہا اب پُر ضیا کردیں
مرا دل طورِ الفت اور، حضور آنکھیں دِیا کردیں
تڑپتا ہوں مرے آقا یہ دوری کھائے جاتی ہے
حضوری اب عطا آقا پئے غوث الوریٰ کردیں
بکھر جائے مدینے میں مری سانسوں کی یہ مالا
قبول اتنی سی خواہش بس مرے بدرالدجیٰ کر دیں
منّور میرا سینہ ہو، درودوں کی ضیاؤں سے
بنے دل نور کا مرکز، اِسے مثلِ حرا کردیں
شہا لطف وعنایت کی نظراک قلبِ عاصی پر
رہے صلِّ علیٰ لب پر، مجھے وقف ِ ثنا کردیں
سہارا آپ ہیں آقا، دلِ مضطر کی ڈھارس ہیں
فقط تالیفِ عاصی کو اشارہ اک ذرا کر دیں
رہوں نازاں میں اِس اوجِ ؔمقدر پر مرے آقا
گدائی کا شرف مجھ کو عطا، نور الہدیٰ کر دیں
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|