مصطفےٰ ہی کی رسائ ہے خدا کے سامنے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


اطہرعبداللہ سوداگر

شاعر : اطہر عبداللہ سوداگر


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

تھے شبِ معراج وہ رب العلا کے سامنے

عین ذاتِ حق تھی چشمِ مصطفےٰ کے سامنے

عین جلوت گاہ تک کوئی پہنچ سکتا نہیں

مصطفےٰ ہی کی رسائ ہے خدا کے سامنے


آپ کی شانِ رسائ دیکھتے ہی رہ گئے

چشمِ جبریلِ امیں بھی منتہا کے سامنے


یہ بھی ہے اعجاز امیّ کا کہ فصحائے عرب

دم بخود ہیں تاجدارِ انبیاء کے سامنے


دودھ بچوں کو پلا کر جب ہرن واپس ہوئ

رہ گیا ششدر شکاری مصطفےٰ کے سامنے


تین سو تیرہ کے دشمن تھے ہزاروں بدر میں

پھر بھی دل باطل کے دھڑکے مصطفےٰ کے سامنے


اے شفیعِ عاصیاں عاصی کا رکھ لینا بھرم

ورنہ کیا منہ دکھاؤں گا خدا کے سامنے


کاش دکھلاتا مقدر وہ بھی دن اطہر مجھے

نعت پڑھتا میں درِ خیرالوریٰ کے سامنے

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے اضافہ شدہ کلام