نور برسائے نہ کیوں گنبد خضریٰ تیرا

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


اطہرعبداللہ سوداگر

شاعر : اطہر عبداللہ سوداگر


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

نور برسائے نہ کیوں گنبد خضریٰ تیرا

رشک فردوس ہے واللہ مدینہ تیرا


میں کہاں اور کہاں رتبۂ اعلیٰ تیرا

کر نہیں سکتا بیاں کوئی سراپا تیرا


سنگ اسود تری قسمت کا ستارہ چمکا

لے لیا سرور عالم نے جو بوسہ تیرا


تیرے ہی نور سے پُر نور ہے سارا عالم

زلف واللیل تو والشمس ہے چہرہ تیرا


کتنا تڑپاتا ہے محرومی کا احساس مجھے

آئے قسمت سے وہ دن ، دیکھوں میں روضہ تیرا


راحتیں کیوں نہ میسر ہوں دلِ مضطر کو

روکش خلد ہے سرکار جو کوچہ تیرا


تابعِ حکم ترے شمس و قمر اور شجر

بے زباں سنگ بھی پڑھنے لگا کلمہ تیرا


میں بھی اک خواب کبھی دیکھتا آقا ایسا

رو برو ہوتا مری آنکھ کے ، جلوہ تیرا


جو ترے در پہ گیا ہوکے تونگر لوٹا

دیکھ کر دنگ ہیں سب اسوۂ حسنہ تیرا


فضل اللہ کا ہے رحمت عالم تجھ پر

بول بالا ہے ترا ذکر ہے اونچا تیرا"


منبعِ جود و سخا یہ ہے قناعت تیری

ہے کھجوروں کی چٹائی کا بچھونا تیرا


کیوں کرے گا کبھی فردوس بریں کی خواہش

جس کو مل جائے مقدر سے مدینہ تیرا


تیری توصیف بیاں کیسے کرے گا کوئی

مدح خواں خالق کونین ہے آقا تیرا


تو ہے محبوب خدا ، سارا جہاں ہے تجھ سے

فرش تا عرش ہے کونین میں چرچہ تیرا


قمریاں کرتی ہیں جب نغمہ سرائی تیری

سب شجر جھومتے ہیں سن کے ترانہ تیرا


ہوں ابوبکر و عمر یا کہ غنی و حیدر

سب کے کردار میں ہے اسوۂ حسنہ تیرا


تو ہے ممدوحِ خدا ، باعثِ تخلیق جہاں

کیا لکھے اطہرؔ ناچیز قصیدہ تیرا


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے اضافہ شدہ کلام