نور کی حاشیہ آرائی ضروری کردی ۔ علی زیرک
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : علی زیرک
بشکریہ : نعتیہ تنقیدی مشاعرہ 2018 ۔ منظوم
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
نور کی حاشیہ آرائی ضروری کردی
رب نے اُس غار میں تنہائی ضروری کردی
اس تبسم کے وسیلے سے دلاسے پہنچیں
جس نے زخموں پہ شکیبائی ضروری کردی
دردآثار ہوا آپ سے دوری کا قلق
اورجھونکے نے مسیحائی ضروری کردی
فرض کی ذیل تھی اس در کی نگہ داری میں
ہرضرورت کی جبیں سائی ضروری کردی
خار اس خاک پہ خوشبو کے تمنائی تھے
اس قدم نے جہاں رعنائی ضروری کردی
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|