وہ دل ہے دل کہ جس میں خیالِ حضور ہے

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


اطہرعبداللہ سوداگر

شاعر : اطہر عبداللہ سوداگر


نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

وہ دل ہے دل کہ جس میں خیالِ حضور ہے

آنکھیں ہیں وہ کہ جن میں جمالِ حضور ہے


ہوتا ہے جس سے لطف و عنایت کا حق ادا

ایسا لطیف صرف جمالِ حضور ہے


کہنا پڑیگا تجھ کو بھی بے مثل ہیں حضور

تاریخ لا کہیں جو مثالِ حضور ہے


امیّ لقب کے سامنے سب بے زبان ہیں

ہر دل عزیز صرف مقالِ حضور ہے


میں دیکھتا ہوں چاند ستاروں کو اس لئے

ان کی چمک میں عکسِ جمالِ حضور ہے


ہندالولی کوئی ، شہِ بغداد ہے کوئ

عالی مقام ہر جگہ آلِ حضور ہے


بوبکر اور عمر کے سوا کون ہے یہاں

حاصل جنہیں لحد میں وصالِ حضور ہے


بحرِ کرم نبی ہیں تو جوئے سخا ہیں یہ

عثماں کی ذات جود و نوالِ حضور ہے


ہجرت کی رات بسترِ آقا پہ ہیں علی

خود اپنی جاں سے بڑھ کے خیالِ حضور ہے


اطہر ہے محو نعت رسالت مآب میں

حاصل اسے بھی عشقِ بلالِ حضور ہے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے صفحات
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے اضافہ شدہ کلام