"مناقب عمر بن خطاب" کے نسخوں کے درمیان فرق

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
|}
|}
|}
|}
اس صفحے پر حضرت عثمان ِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے مناقب اس امید پر یکجا کیے جا رہے ہیں کہ مناقب پر کام کرنے والے محققین و ناقدین کو کافی و شافی ذخیرہ ایک ہی جگہ دستیاب ہو ۔ انتخاب شائع کرنے والے پبلشرز بھی مستفید ہو سکتے ہیں ۔ کوئی بھی اشاعتی ادارہ اگر مناقب عثمان غنی کے کسی انتخاب میں ان کلاموں میں سے کوئی کلام یا سارے کلام استعمال کرنا چاہتا ہوتو تو اسے شاعر اور ادارے کی طرف سے اجازت ہوگی ۔
اگر آپ شاعر ہیں اور آپ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی کوئی [[منقبت]] کہہ رکھی ہے تو 
[[تبادلۂ خیال:مناقب عمر بن خطاب ]]
کو ترمیم کرکے پیش کر دیں ۔


=== مناقب ِ عمر ِ فاروق ===
=== مناقب ِ عمر ِ فاروق ===
سطر 99: سطر 109:


کہ حال آپ کے ازہر کے ہیں خراب, عمر
کہ حال آپ کے ازہر کے ہیں خراب, عمر
===== نادر صدیقی =====
مرے جذبات مدھم پڑ رہے ہیں
کوئی قصہ سنا حضرت عمر کا


=== مزید دیکھیے ===
=== مزید دیکھیے ===

نسخہ بمطابق 18:49، 29 اگست 2019ء


عمر بن خطاب.png

عمر بن خطاب
شاعری
مناقب ِ عمر


اس صفحے پر حضرت عثمان ِ غنی رضی اللہ تعالی عنہ کے مناقب اس امید پر یکجا کیے جا رہے ہیں کہ مناقب پر کام کرنے والے محققین و ناقدین کو کافی و شافی ذخیرہ ایک ہی جگہ دستیاب ہو ۔ انتخاب شائع کرنے والے پبلشرز بھی مستفید ہو سکتے ہیں ۔ کوئی بھی اشاعتی ادارہ اگر مناقب عثمان غنی کے کسی انتخاب میں ان کلاموں میں سے کوئی کلام یا سارے کلام استعمال کرنا چاہتا ہوتو تو اسے شاعر اور ادارے کی طرف سے اجازت ہوگی ۔

اگر آپ شاعر ہیں اور آپ نے حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالی عنہ کی کوئی منقبت کہہ رکھی ہے تو

تبادلۂ خیال:مناقب عمر بن خطاب

کو ترمیم کرکے پیش کر دیں ۔


مناقب ِ عمر ِ فاروق

اویس مدنی ۔ نگاہِ خیرِ بشر کا ہے انتخاب عمر

شاعر : اویس مدنی ، فیصل آباد


نگاہِ خیرِ بشر کا ہے انتخاب عمر

ہے عزم و ہمت و عدل و وفا کا باب عمر


یونہی نہیں ہیں ولایت کا آفتاب عمر

ہیں بارگاہِ نبوت سے فیضیاب عمر


عدالتوں کے قواعد کا انتساب عمر

ہے قصرِ عدل کے محراب میں نواب عمر


کلامِ حق سے موافق ہُوا کئے اکثر

تھے مشوروں میں کچھ اس درجہ کامیاب عمر


کہا حضور نے ہوتے اگر نبی باقی

خدا کا ہوتے بلاریب انتخاب عمر


یہ جس قدر ہیں زمانے میں بادشہ عادل

ہیں کرتے آپ کی سیرت سے اکتساب عمر


علَم جہان میں اسلام کا بلند کیا

جہان بھر میں یوں لے آئے انقلاب عمر


نہ روک پایا حرم میں تری عبادت کو

یوں کُفر خوب ہُوا خاسر اور خاب, عمر


زمین بوس ترے آگے قیصر و کِسریٰ

یہ تیرا خوف یہ ہے تیرا رعب داب عمر


یہی تھا منشائے ایزد بفیضِ سرورِ دیں

کہ چل پڑے ترا خط دیکھتے ہی آب, عمر


کہا نبی نے ہیں سردارِ خُلد, حیدر سے

جناب حضرت بوبکر اور جناب عمر


ہے نام دُوسرا اُن خوش نصیب لوگوں میں

چلیں گے خُلد کو جو لوگ بے حساب, عمر


ترے جلال کی ہیبت سے رہ بدل ڈالی

کہ لاسکا تری ابلیس بھی نہ تاب عمر


تمام عمر نہ راحت اُنہیں میسر ہو

ہوں دشمن آپ کے جل بھُن کے یوں کباب, عمر


وسیلۂ شہِ بطحا نگاہِ لطف و کرم

کہ حال آپ کے ازہر کے ہیں خراب, عمر


نادر صدیقی

مرے جذبات مدھم پڑ رہے ہیں

کوئی قصہ سنا حضرت عمر کا

مزید دیکھیے

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات