"تمنائے حضوری ۔ ریاض حسین چودھری" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1: | سطر 1: | ||
’’اکیسویں صدی کے نام کہ یہ صدی بھی میرے پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی صدی ہے‘‘۔ ’لمحاتِ حاضری کی تمنّا لیے ہوئے‘‘ کے عنوان سے [[ریاض حسین چودھری]] کی دل کشا اور معلومات افزا تحریر تمنّائے حضوری و حاضری سے لب ریز ہے۔ریاض اپنی اس طویل نعتیہ نظم کے ابتدائی قطعات میں ایک حمدیہ مصرعہ کی چھایا میں نعت کی مالا جپ رہے ہیں۔ ہر قطعہ نئے مضمون سے آراستہ ہے۔ یہ قطعات وجدانی کیفیات کے حامل ہیں جن میں شاعر نے اپنی تمنائے حاضری کو تمنّائے حضوری میں سمو دیا ہے۔ تمنّائے حضوری میں ریاض حسین چودھری کا درِ عطا پر پلکوں سے دستک دینے کا انداز ملاحظہ کریں۔ ’’بچپن سے لے کر آج تک میرا معمول یہ رہا ہے کہ دشوار، کٹھن اور مشکل لمحات میں اللہ ربّ العزت کی بارگاہ میں دستگیری کی التجا کرنے اور مشکل کشائی کی درخواست گزارنے کے بعد آمنہ کے لال حضور ختمیٔ مرتبت صلی اللہ علیہ وسلم کے درِ عطا پر بھی پلکوں سے دستک دینے کا اعزاز حاصل کرتا ہوں، آنکھوں بند کرکے ہونٹوں پر درودوں کے گلاب سجا لیتا ہوں۔‘‘ <ref>[http://www.riaznaat.com/bookid/6/ تمنائے حضوری (2000) ]</ref> | ’’اکیسویں صدی کے نام کہ یہ صدی بھی میرے پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی صدی ہے‘‘۔ ’لمحاتِ حاضری کی تمنّا لیے ہوئے‘‘ کے عنوان سے [[ریاض حسین چودھری]] کی دل کشا اور معلومات افزا تحریر تمنّائے حضوری و حاضری سے لب ریز ہے۔ریاض اپنی اس طویل نعتیہ نظم کے ابتدائی قطعات میں ایک حمدیہ مصرعہ کی چھایا میں نعت کی مالا جپ رہے ہیں۔ ہر قطعہ نئے مضمون سے آراستہ ہے۔ یہ قطعات وجدانی کیفیات کے حامل ہیں جن میں شاعر نے اپنی تمنائے حاضری کو تمنّائے حضوری میں سمو دیا ہے۔ تمنّائے حضوری میں ریاض حسین چودھری کا درِ عطا پر پلکوں سے دستک دینے کا انداز ملاحظہ کریں۔ ’’بچپن سے لے کر آج تک میرا معمول یہ رہا ہے کہ دشوار، کٹھن اور مشکل لمحات میں اللہ ربّ العزت کی بارگاہ میں دستگیری کی التجا کرنے اور مشکل کشائی کی درخواست گزارنے کے بعد آمنہ کے لال حضور ختمیٔ مرتبت صلی اللہ علیہ وسلم کے درِ عطا پر بھی پلکوں سے دستک دینے کا اعزاز حاصل کرتا ہوں، آنکھوں بند کرکے ہونٹوں پر درودوں کے گلاب سجا لیتا ہوں۔‘‘ <ref>[http://www.riaznaat.com/bookid/6/ تمنائے حضوری (2000) ]</ref> | ||
=== | === تمنائے حضوری مکمل پڑھیے === | ||
== حوالہ جات == | [http://www.riaznaat.com/bookid/6/ تمنائے حضوری (2000) ] | ||
{{سانچہ:ریاض}} | |||
=== مزید دیکھیے === | |||
{{ٹکر 1 }} | |||
{{ تازہ مطبوعات }} | |||
{{ٹکر 2 }} | |||
{{ باکس 1 }} | |||
=== حوالہ جات === |
حالیہ نسخہ بمطابق 10:52، 26 نومبر 2019ء
’’اکیسویں صدی کے نام کہ یہ صدی بھی میرے پیمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی صدی ہے‘‘۔ ’لمحاتِ حاضری کی تمنّا لیے ہوئے‘‘ کے عنوان سے ریاض حسین چودھری کی دل کشا اور معلومات افزا تحریر تمنّائے حضوری و حاضری سے لب ریز ہے۔ریاض اپنی اس طویل نعتیہ نظم کے ابتدائی قطعات میں ایک حمدیہ مصرعہ کی چھایا میں نعت کی مالا جپ رہے ہیں۔ ہر قطعہ نئے مضمون سے آراستہ ہے۔ یہ قطعات وجدانی کیفیات کے حامل ہیں جن میں شاعر نے اپنی تمنائے حاضری کو تمنّائے حضوری میں سمو دیا ہے۔ تمنّائے حضوری میں ریاض حسین چودھری کا درِ عطا پر پلکوں سے دستک دینے کا انداز ملاحظہ کریں۔ ’’بچپن سے لے کر آج تک میرا معمول یہ رہا ہے کہ دشوار، کٹھن اور مشکل لمحات میں اللہ ربّ العزت کی بارگاہ میں دستگیری کی التجا کرنے اور مشکل کشائی کی درخواست گزارنے کے بعد آمنہ کے لال حضور ختمیٔ مرتبت صلی اللہ علیہ وسلم کے درِ عطا پر بھی پلکوں سے دستک دینے کا اعزاز حاصل کرتا ہوں، آنکھوں بند کرکے ہونٹوں پر درودوں کے گلاب سجا لیتا ہوں۔‘‘ <ref>تمنائے حضوری (2000) </ref>
تمنائے حضوری مکمل پڑھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ریاض حسین چودھری کے دیگر حمدیہ و نعتیہ مجموعے[ماخذ میں ترمیم کریں]
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
اس سال کی کچھ اہم کتابیں | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
اس سیکشن میں اپنے کتابیں متعارف کروانے کے لیے "نعت کائنات" کو دو کاپیاں بھیجیں
|
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|