منظور الکونین
|
|
اعظم چشتی صاحب کے اثرات اور اپنا نیا رنگ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
آپ فرماتےہیں
میرے نعت خوانی کے ابتدائی دور میں نعت خوانی کے جو بڑے بڑے نام تھے ان میں محمد اعظم چشتی مرحوم سر خیل نعت خوانان تھے ۔ علم و ادب کے میدان میں بھی یکتا تھے ۔ اور انہوں نے کلاسیکی موسیقی کی تربیت بھی لی ہوئی تھی [1]
اور آگے جا کر فرماتے ہیں
" میری اور اعظم چشتی کی آواز مائیک میں بالکل ایک جیسی ہو جایا کرتی تھی "
جیسے ہی اس حقیقت کا ادراک ہوا کہ اس طرح انکی شخصیت " بحر اعظم " میں گم ہو جائے گی ۔ منظورالکونین نے اپنی تلاش کی اور عاشقانِ نعت کو ایک اور عظیم نعت خواں میسر ہوا ۔
سعادت حج[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حج کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر صدر ضیا الحق نے منظور الکونین کو نعت کے لیے بلایا ۔ آپ نے پیر نصیر الدین نصیر کا کلام تھی جس کے مقدر میں گدائی ترے در کی پڑھا ۔ اسی موقع پر صدر ضیا الحق نے آپ کو اپنے ساتھ حج پر چلنے کی دعوت دی
منظور الکونین پر لکھی جانی والی کتاب[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حضوروسرور ۔ سید منظور الکونین ۔ فن اور شخصیت
منظور الکونین پر لکھے گئے مضامین[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- ↑ ارسلان احمد ارسل ، حضور و سرور، ارفع پبلشرز ، فروری 2011، ص 460