نبی کے عشق کا دل میں چراغ لے کے چلے ۔ سید وحید القادری عارف

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


شاعر: وحید القادری عارف

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ماخذ میں ترمیم کریں]

نبی کے عشق کا دل میں چراغ لے کے چلے

رہِ بہشت کا مثبت سراغ لے کے چلے


در اُن کا منبعِ بارانِ لطف و رحمت ہے

کرم کی آس پہ ہم بھی ایاغ لے کے چلے


حضور چاہیں تو ہر داغ صاف ہوجائے

ہم اپنا دامنِ دل داغ داغ لے کے چلے


طلسمِ گنبدِ خضریٰ کا کیا اثر کہئے

درونِ روح بھی اک سبز باغ لے کے چلے


سرور و کیف ہے اب لفظ لفظ میں شامل

درِ حضور سے ایسا بلاغ لے کے چلے


بسر ہو مدحتِ خیر البشر میں عمر تمام

ہے فخر ہم کو یہ حسنِ فراغ لے کے چلے


ہر ایک فکر سے آزاد ہوگئے ہیں یہاں

غلام آقا سے وہ انفراغ لے کے چلے


پلٹنا طیبہ سے با چشمِ نم بسوزِ جگر

غمِ فراق کا ساتھ اپنے داغ لے کے چلے


یہ فیضِ نورِ درِ مصطفیٰ ہے ہم عارف

دلِ منوّر و روشن دماغ لے کے چلے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پچھلا کلام | اگلا کلام | وحید القادری عارف کی حمدیہ و نعتیہ شاعری | وحید القادری عارف کا مرکزی صفحہ



اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔Email.png Phone.pngWhatsapp.jpg Facebook message.png

Youtube channel click.png
نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات