"اے مدینے جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا ۔ محمد منظر صدیقی ناز" کے نسخوں کے درمیان فرق
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
ADMIN (تبادلۂ خیال | شراکتیں) کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
(3 صارفین 6 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
[[ملف: Logo naat virsa.jpg|link=نعت ورثہ ]] | |||
شاعر : [[ محمد منظر صدیقی ناز]] | |||
مطبوعہ : [[ 2017 - بہترین نعت کی تلاش]] | |||
کیٹگری: 3 | |||
کلام نمبر : 6 | |||
__NOTOC__ | |||
{{بسم اللہ }} | |||
=== {{نعت }} === | |||
{| | |||
|style="width: 40%"| | |||
اے مدینے جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا | اے مدینے جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا | ||
سطر 10: | سطر 21: | ||
اک رنج و غم کا مارا فرقت میں جل رہا ہے | اک رنج و غم کا مارا فرقت میں جل رہا ہے | ||
سرکار دوجہاں کو | سرکار دوجہاں کو روداد یہ سنانا | ||
ہے زمین پاک طیبہ عرش بریں سے بڑھ کر | ہے زمین پاک طیبہ عرش بریں سے بڑھ کر | ||
ہے ادب کا تقاضا | ہے ادب کا یہ تقاضا وہاں سر کے بل ہی جانا | ||
زہے بخت ہو میسر تمہیں دید سبز گنبد | زہے بخت ہو میسر تمہیں دید سبز گنبد | ||
تو زباں ہو تمہارے صل علی | تو زباں پہ ہو تمہارے صل علی ترانہ | ||
دیدار ارض طیبہ قسمت میں گر نہیں ہے | دیدار ارض طیبہ قسمت میں گر نہیں ہے | ||
تو صبا تو خاک طیبہ مجھے کبھی سنگھانا | تو صبا تو خاک طیبہ ہی مجھے کبھی سنگھانا | ||
سرکار کیسے آؤں نہ ہے زر نہ بال و پر ہیں | سرکار کیسے آؤں نہ ہے زر نہ بال و پر ہیں | ||
مگر آپ چاہیں تو ہو | مگر آپ چاہیں تو ہو میرا مدینے آنا | ||
تمہیں حاجیوں میسر نہ ہوں گر وہاں کی کلیاں | تمہیں حاجیوں میسر نہ ہوں گر وہاں کی کلیاں | ||
صحراءے مصطفٰی سے کچھ خار ہی لے آنا | |||
مرے چارہ گر مری بس یہی تم سے التجا ہے | مرے چارہ گر مری بس یہی تم سے التجا ہے | ||
سطر 39: | سطر 50: | ||
محبوب رب اکبر سے اپنا دل لگانا | محبوب رب اکبر سے اپنا دل لگانا | ||
| | |||
{{باکس 1 }} | |||
|} | |||
{{نعت ورثہ ۔ 2017 کی بہترین نعت کی تلاش ۔ کیٹگری 3 }} | |||
=== مزید دیکھیے === | |||
{{ٹکر 1 }} | |||
{{باکس شاعری }} |
حالیہ نسخہ بمطابق 15:11، 14 مئی 2018ء
شاعر : محمد منظر صدیقی ناز
مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش
کیٹگری: 3
کلام نمبر : 6
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اے مدینے جانے والو مجھے چھوڑ کر نہ جانا مری آنکھوں کو دکھادو شہ دیں کا آستانہ اک رنج و غم کا مارا فرقت میں جل رہا ہے سرکار دوجہاں کو روداد یہ سنانا ہے زمین پاک طیبہ عرش بریں سے بڑھ کر ہے ادب کا یہ تقاضا وہاں سر کے بل ہی جانا زہے بخت ہو میسر تمہیں دید سبز گنبد تو زباں پہ ہو تمہارے صل علی ترانہ دیدار ارض طیبہ قسمت میں گر نہیں ہے تو صبا تو خاک طیبہ ہی مجھے کبھی سنگھانا سرکار کیسے آؤں نہ ہے زر نہ بال و پر ہیں مگر آپ چاہیں تو ہو میرا مدینے آنا تمہیں حاجیوں میسر نہ ہوں گر وہاں کی کلیاں صحراءے مصطفٰی سے کچھ خار ہی لے آنا مرے چارہ گر مری بس یہی تم سے التجا ہے رخ زیبا اپنا مجھکو دم آخری دکھانا کیوں ناز اہل دنیا سے دل لگا رہے ہو محبوب رب اکبر سے اپنا دل لگانا |
|
2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]
|
|
|
|
کیٹگری 3 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]
01 | 02 | 03 | 04 | 05 | 06 | 07 | 08 | 09 | 10 | 11 | 12 | 13 | 14 | 15 | 16 | 17 | 18 | 19 | 20 | 21 | 22 | 23 | 24 |
25 | 26 | 27 | 28 | 29 | 30 | 31 | 32 | 33 | 34 | 35 | 36 | 37 | 38 | 39 | 40 | 41 | 42 |
مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |