بلغ العلی بکمالہ
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
بلغ العلےٰ بکمالہٖ
کشفَ الدُجیٰ بجمالہٖ
حسُنت جمیعُ خِصالہٖ
صلو علیہ و آلہٖ
ترجمہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
پہنچے بلندیوں پہ ، وہ ﷺ اپنے کمال سے
چھٹ گئے اندھیرے آپ ﷺ کے حسن و جمال سے
آپ کی سبھی عادات مبارکہ اور سنتیں بہت پیاری ہیں
آپ ﷺ پر اور آپ ﷺ کی آل پر سلام ہو
ان اشعار کے بارے ایک واقعہ بہت مشہور ہے ۔ ملاحظہ فرمائیے : بلغ العلی بکمالہ کا چوتھا مصرع ۔
عروضی نکتہ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ان اشعار میں ایک عروضی نقظہ بھی دلچسپی سے خالی نہیں ۔ پہلے تین مصرعے بحر کامل کے رکن متفاعلن متفاعلن کی تکرار ہیں ۔ جب کہ چوتھا مصرع مستفعلن [صلوا علیہ] سے شروع ہوتا ہے ۔ ما ہر عروض یاس یگانہ چنگیزی اسے تسکین ِ اوسط کے کمالات میں گنتےہیں [1]
تظمین[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
سر لامکاں سے طلب ہوئی ۔ عنبر وارثی
نعت خوانوں کی کلام میں پذیرائی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
| سید محمد فصیح الدین سہروردی کی آواز میں