بے مثل ولاجواب ہو یکتا تمہی تو ہو ۔ مہر وجدانی
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر: مہر وجدانی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
بے مثل ولاجواب ہو یکتا تمہی تو ہو
بعد از خدا، خدائی میں تنہا تمہی تو ہو
ارض وسما میں انجمن آرا تمہی تو ہو
تخلیقِ کائنات کا منشاء تمہی تو ہو
غم پائے دو جہاں کا مداوا تمہی تو ہو
نازِ خلیل وفخرِ مسیحا تمہی تو ہو
ذرّہ تا آفتاب تمہارا جمال ہے
شمع حریم حق کا اجالا تمہی تو ہو
خیرالبشر ہو رحمت کُل کائنات ہو
جاری ہے جس کے فیض کا دریا تمہی تو ہو
میں خسروانِ دہر کو ٹھوکر پہ مار دوں
میں ہوں غلام جس کا وہ آقا تمہی تو ہو
مطلوب ذوالجلال ووالا کرام کون ہے
سردار دو جہاں، شہِ والا تمہی تو ہو
تم مل گئے تو دولتِ کونین مل گئی
جانِ مراد، روحِ تمنّا تمہی تو ہو
کُل انبیاء میں میں مہرِ رسالت ہے اور کون؟
خاصانِ خاص، اشرف واعلیٰ تمہی تو ہو