راسخ عرفانی
راسخ عرفانی کا اسم گرامی عبدالواحد تھا۔ راسخ عرفانی کے نام سے شہرت رکھتے تھے۔ 12 دسمبر 1914ء کو پیدا ہوئے۔ مستقل سکونت ڈائمنڈ بلڈنگ چوک نیائیں گوجرانوالہ میں تھی۔ ملک کے معروف عالم دین حضرت مولانا نور حسین گھرجاکھی آپ کے والد گرامی تھے۔ ۔ آپ کے والد خود بھی پنجابی کے بہت بڑے شاعر تھے اور آپ کا منظوم سفر نامہ حج " اللہ سوہنے کرم کمایا" ڈاکٹر ارشد اقبال ارشد نے مرتب کرکے شائع کیا ۔
نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
حفیظ تائب راسخ عرفانی کی نعتیہ شاعری پر یوں گل فشاں ہیں ۔
’’راسخ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت کو ایمان کی ضیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذاتِ گرامی کو لفظ و بیاں کا نور سمجھتے ہیں۔ وہ تمام الفاظ کو منعوتِ جہاں کی امانت گردانتے ہیں اور نعت خوشنودئ محمد اور خدائے محمد کے لیے لکھتے ہیں۔ وہ نعت کو ہجوم کرب میں سکون کی سبیل جانتے ہیں اور اپنے خون تک سے نعت سرکار لکھ جانے کے آرزومند ہیں۔‘‘
مجموعہ ہائے کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
غبار حجاز | ارمغان حرم | ذکر خیر | حدیث جاں | نسیم منٰی | نکہت حرا
حمدیہ و نعتیہ کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
ادبی خدمات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
1947 میں مرکزی بزم اقبال کے نام سے ایک بزم بنائی جو ہر ماہ مشاعرہ کرایا کرتی تھی ۔ آج کل یہ تنظیم گوجرانوالہ کی ایک ایسی خوبصورت چوپال ہے کہ جس میں بہت سے معروف شعراء تشریف لاتے ہیں۔
وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
آپ نے 1990 میں اپنی وفات کے ساتھ نعت گوئی سے رخصت لی ۔