محفل میں تھا اکیلا , تھے جذبات منفرد ۔ ذوالفقار علی دانش

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page; it is not the most recent. View the most recent revision.
Jump to navigationJump to search


شاعر: ذوالفقار علی دانش

نعت ِ رسول ِ کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

محفل میں تھا اکیلا , تھے جذبات منفرد

اُن کے کرم سے ہو گئی اک نعت منفرد


حاجات منفرد ہیں ، عبادات منفرد

شہرِ نبی میں میری مناجات منفرد


اللہ بھیجتا ہے درود اُن پہ رات دن

وُہ خود بھی منفرد ہیں ، اُن کی بات منفرد


گزرے جو اُن کی یاد میں , ہیں منفرد وہ دن

اور اُن کی یاد میں کٹی ہر رات منفرد


خالی نہ در سے آپ کے کوئی گیا کبھی

بٹتی ہے در پہ آپ کے خیرات منفرد


خُلقِ عظیم یونہی نہیں کہہ رہا خدا

میرے شہا  ! ہے آپ کی ہر بات منفرد


ملتا ہوں اُن سے نعت کی صورت میں روز ہی

ہوتی ہے اُن سے میری ملاقات منفرد


صد شکر ، اُن کے نعت نگاروں میں ہم بھی ہیں

اب اس سے بڑھ کے کیا ہوں عنایات منفرد


حسرت ہے یوں حضور مجھے حشر میں کہیں

دانش  ! ذرا سناؤ تو وہ نعت منفرد