جس کو بھی ہو نصیب محبت حضورؐ کی

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search

شاعر : اسلم فیضی

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

جس کو بھی ہو نصیب محبت حضورؐ کی

محشر میں پائے گا وہ شفاعت حضورؐ کی


خُلقِ عظیم پایا ہے ربّ ِ کریم سے

دشمن بھی مانتے ہیں شرافت حضورؐ کی


ایثار و صبر و ضبط کے گوہر چمک اُٹھے

بے مثل و بے مثال ہے سیرت حضورؐ کی


بے حدّ وبے حساب ہَیں اُن کی عنایتیں

دونوں جہاں پہ چھائی ہے رحمت حضورؐ کی


دینے لگے صدائیں صلوٰۃُ و سلام کی

مانی ہے پتّھروں نے رسالت حضورؐ کی


اِس کو رسولِ پاک سا پیارا نبیؐ مِلا

کس درجہ خوش نصیب ہے اُمت حضورؐ کی


تشکیک و ظن کی دھول میں لِپٹے ہو کس لئے

ہر مسلے کا حَل ہے شریعت حضورؐ کی


دل کے حِرا میں پائے گا پُرکیف چاندنی

فیضی ؔجِسے نصیب ہو الفت حضورؐ کی

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات