جمالِ عالمِ امکاں ، کمالِ فکر و نظر ۔ زکی کیفی
نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search
شاعر : زکی کیفی
نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
جمالِ عالمِ امکاں ، کمالِ فکر و نظر
تِرے کمال پہ حیراں ، جمال پر شَشدر
عطا و لُطف و کرم کا مُحیط آپ کی ذات
فلاح و رُشد و ہدایت کا آپ ہی محور
مقام آپ کا ہر اِک مقام سے بالا
قیام آپ کا ہر ایک روح کے اندر
وہ معرفت کے شناوَر ، علوم کا مَنبع
وہ نورِ علم کا مخزن ، فیوض کے مصدر
وہ ہادیوں کے بھی ہادی ، پیمبروں کے امام
وہ بیکسوں کا سہارا ، وہ شافعِ محشر
مجھے ہو حشر میں تِشنہ لَبی کا کیوں شکوہ!؟
مِرے حضور وہاں ہوں گے ساقئِ کوثر
رسولِ رحمت و اُمّی لقب ، امیرِ اُمَم
وہ لُطف و رحمتِ ربِّ جلیل کے مَظہر