حبیب جالب

نعت کائنات سے
Jump to navigationJump to search


Habib Jalib.jpg

حبیب جالبؔ کے نام سے شہرت پائی، پیدائشی نام حبیب احمد اور تخلص جالبؔ ہے۔ 24 مارچ 1928ء یکم شوال ۱۳۴۶ھ بروز ہفتہ عید الفطر کے دن صبح سوا آٹھ بجے گائوں میانی افغاناں ضلع ہوشیار پور مشرقی پنجاب (انڈیا) میں پیدا ہوئے۔ حبیب جالبؔ کے والدِ گرامی صوفی عنایت اللہ خان شرف القادری دینِ اسلام، پیغمبرِ اسلام اور اولیائے کرام کے سچے عقیدت مند تھے۔ جالبؔ صاحب کی والدہ رابعہ بصری بھی اسمِ بامسمّیٰ تھیں۔ حبیب جالبؔ کی تربیت بھی اِسی ماحول میں ہوئی۔ اُن کے بہن بھائیوں میں مشتاق حسین مبارک، رشیدہ بیگم، عبدالحمید خان اور سعید پرویز شامل ہیں۔ جب کہ اُن کے بچوں میں ناصر عباس، انور ہدیٰ، نور افشاں، لیلیٰ خالد، طاہرہ، یاسر عباس، رخشندہ زویا اور حجاب فاطمہ ہیں۔

مختصر حالات ِ زندگی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

پرائمری و دینی تعلیم گائوں میانی افغاناں ضلع ہوشیار پور (انڈیا) میں حاصل کی۔ پرائمری اسکول سے جماعت پنجم پاس کی۔ گائوں سے پانچویں جماعت کے بعد دہلی آ گئے۔ اینگلو عربک ہائی اسکول موری گیٹ، دہلی میں داخلہ لیا۔ پہلا شعر 1942ء میں جماعت ہفتم کے امتحانی پرچے کے دوران جملہ بناتے ہوئے کہا۔ دوسرا شعر 1945ء میں کہا۔عملی زندگی کا آغاز 1945ء سے کیا۔ دوسری جنگِ عظیم کے موقع پر فوجی بیرکوں میں بچے تھیلیوں میں چنے بھرتے تھے۔ سو تھیلیاں بھرنے کی مزدوری بارہ آنے تھی۔ جالبؔ صاحب یوں گھر کی کفالت میں حصہ دار بنے۔ تحریکِ پاکستان میں بہ نفسِ نفیس شامل رہے۔ 14؍ اگست 1947ء میں بڑے بھائی مشتاق مبارک کے ہمراہ کراچی آ گئے۔ کراچی کی بندرگاہ پر مزدوری کی۔ حبیب جالبؔ پہلے تخلص مستؔ یعنی حبیب احمد مستؔ میانوی کے نام سے کراچی کے مشاعروں میں شرکت کیاکرتے تھے۔ حالات کی وجہ سے منقطع تعلیمی سلسلے کا دوبارہ آغاز کیا۔ گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول جیکب لائن، کراچی درجہ دہم میں داخلہ لیا۔ جہاں لسّان الحسّان مولانا ضیاؔء القادری بدایونی رہتے تھے۔ حبیب جالبؔ کے والدِ ماجد کو صوفی کا لقب مولانا ضیاؔء القادری نے عطا کیا تھا۔ حبیب جالبؔ مولانا صاحب کے عقیدت مند اور پڑوسی تھے۔

دہلی میں حبیب جالبؔ نے [حضرت سائلؔ اور حضرت بیخودؔ کو مشاعروں میں سنا ہوا تھا۔ جنھوں نے غالبؔ و داغ کو سن رکھا تھا۔ جب کہ پنجاب یونی ورسٹی ہال، لاہور میں جگر مراد آبادی کے ساتھ مشاعرہ بھی پڑھا۔ جس پر جگرؔ صاحب نے ایک ایک شعر پر بے پناہ داد دی۔

بہ طور پروف ریڈر روزنامہ جنگ اور روزنامہ ڈان میں ملازمت کا آغاز کیا۔ 1952ء میں کامریڈ حیدر بخش جتوئی کی ہاری تحریک میں شمولیت اختیار کی۔ حبیب جالبؔ کی تمام زندگی مالی ناہمواری سے آراستہ رہی۔ اُنھوں نے اپنی خودداری کا کبھی سودا نہیں کیا۔ وہ ہمیشہ اپنے انداز میں شانِ بے نیازی اور شانِ بے غرضی سے جیتے رہے۔

شاعری و نعت گوئی[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

شاعرِ عوام حبیب جالبؔ بے باکی اور مزاحمتی لہجہ رکھنے والی شاعری میں اپنی مثال آپ تھے۔ اُن کی شاعری میں ایسی کاٹ تھی کہ آمرّیت کے در و دیوار لرّزنے لگتے تھے۔ عوامی شاعر کی حیثیت سے اُن کی شہرت مسلّم ہے۔ جالبؔ صاحب محنت کشوں، مظلوموں، ستم زدوں اور مزدوروں کے رفیق تھے۔ وہ عوامی شاعر تھے۔ عوامی لب و لہجے میں شعر کہتے تھے جو عوام میں بہت مقبول ہوئے۔ حبیب جالبؔ کی تمام زندگی بے نیازی اور لالچ سے مبرّا رہی۔ اُنھوں نے دنیاوی لالچ کو شانِ بے نیازی سے ٹھکرا دیا۔


حبیب جالبؔ نے اپنی عوامی شاعری کے علاوہ بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم میں چند نعتیں بھی کہی ہیں۔ جیسی گھن گھرج کی اُن کی عوامی شاعری میں ہے۔ اُس سے کہیں زیادہ اُنھوں نے عاجزی و انکساری سے نعتیہ شاعری کی ہے۔ حبیب جالبؔ کی نعتیہ شاعری کا یہ پہلو عوام النّاس و خواص کی نظروں سے اوجھل تھا۔ جالبؔ صاحب کے چھوٹے بھائی معروف محقق و ادیب سعید پرویز صاحب کی خاص توجّہ اور شاعرعلی شاعرؔ کی مسلسل لگن کی وجہ سے یہ نعتیہ کلام یک جا ہو سکا ہے۔ اُن کی نعتیہ شاعری میں بھی عوامی شاعری کی جھلک موجود ہے۔ جسے اُنھوں نے بہ طور استغاثہ و التجا بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے حضور پیش کیا ہے۔


حمدیہ و نعتیہ شاعری[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دنیا نہیں دیتی تو نہ دے ساتھ ہمارا [1]

ہوئی ظلم کی انتہا کملی والے [2]

وفات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

12 اور 13 مارچ 1993ئ کی درمیانی رات ساڑھے بارہ بجے شیخ زید ہسپتال، لاہور میں شاعرِ عوام حبیب جالب کا انتقال ہوا۔ اور وہ 65 سال کی عمر میں اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملے۔

مآخذ[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

101 پاکستانی نعت گو شعراء از ڈاکٹر شہزاد احمد

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

سیماب اکبر آبادی | اکبر شاہ وارثی | نیر حامدی | حامد بدایونی | ضیاء القادری | بہزاد لکھنوی | عزیز جے پوری | مظہر الدین مظہر | اختر الحامدی | منور بدایونی | ستار وارثی | خلیل برکاتی | شاعر لکھنوی | درد اسعدی | صبا اکبر آبادی | حبیب نقشبندی | عنبر وارثی | اعظم چشتی | سکندر لکھنوی | حبیب جالب | کوثر نیازی | محشر بدایونی | آفتاب نقوی | شمس بریلوی | قمر انجم | محمد علی ظہوری | کاوش وارثی | صائم چشتی | نیر سہروردی | اقبال عظیم | ریاض سہروردی | فدا خالدی دہلوی | عبدالستار نیازی | مسرور کیفی | حفیظ تائب | ادیب رائے پوری | احمد ندیم قاسمی | صابر براری | انصار الٰہ آبادی | رفیق عزیزی | عابد بریلوی | نصیر الدین نصیر | رشید وارثی | راغب مراد آبادی | مظفر وارثی | جمیل عظیم آبادی | شفیق بریلوی | محمد اکرم رضا | رہبر چشتی | مہر وجدانی | نذر صابری | طارق سلطان پوری | سوزڈیروی | کوثر بریلوی | نصیر شیخ احمر

حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

  1. ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017
  2. ڈاکڑ شہزاد احمد، ایک سو ایک پاکستانی نعت گو شعرا، رنگ ادب پبلی کیشنز، کراچی ۔ 2017