دولت تھی مِرے پاس نہ مایہ مِرے گھر میں

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


عبد الجلیل
شاعری
مہکار مدینے کی

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

شاعر : عبد الجلیل

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

دولت تھی مِرے پاس نہ مایہ مِرے گھر میں

آقاؐ نے بلایا ہے مجھے اپنے نگر میں


ہے اسمِ محمدؐ کے اُجالوں کا تصدق

رہتا ہے ہمیشہ ہی اجالا مِرے گھر میں


کچھ ہار درودوں کے تو کچھ اشکِ ندامت

کیا خوب اثاثہ ہے مِرے زادِ سفر میں


ہے عرشِ معلٰی سے بھی آگے تری منزل

یہ چاند ستارے ہیں تِری گرد سفر میں


اپنا تو وظیفہ ہے ترے نام کی مالا

رہتا ہے زباں پر یہ مِری شام و سحر میں


رہتی ہے جلیل اب یہ دعا میرے لبوں پر

یہ عمر گزر جائے مدینے کے سفر میں



مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات