ہے تشنہ آرزو ‘ آقا ! مدینے اب بلا لیجے

نعت کائنات سے
This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


عبد الجلیل
شاعری
مہکار مدینے کی

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

شاعر : عبد الجلیل

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

ہے تشنہ آرزو ‘ آقا ! مدینے اب بلا لیجے

بھلائی آپ کا شیوہ ‘ فقیروں سے بھلا کیجے


پشیماں ہیں کھڑے مجرم اُدھر محشر کی گرمی ہے

کرم کیجئے گنہگاروں کو دامن میں چھپا لیجے


نہ گھبرانا گنہگارو ! ابھی اُمّید باقی ہے

وہ آئے شافعِ محشر سو عرضِ مدعا کیجے


نہیں معلوم پھر آنا یہاں کب ہو مقدّر میں

مدینے کا حسیں منظر نگاہوں میں بسا لیجے


جلیل ! اُن کی غلامی نے یہ عقدہ ہم پہ کھولا ہے

خُدا بھی مان جائے گا اگر اُن سے وفا کیجے


مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659
نئے صفحات