مناظر حسن اشرف
اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔ |
نعت خوانی کی تمام روایتوں کی پاسداری کرنے والے خوش الحان خوش آہنگ ممبئی کے عظیم نعت خواں سید مناظر حسن اشرف کا تعلق کچھوچھہ شریف ،فیض آباد، اترپردیش سے ہے آپ 3 مارچ 1963 کو کچھوچھہ شریف سادات گھرانے میں پیدا ہوئے آپ نے ابتدائی تعلیم ایم جی ایس انٹر کالج دولہو پور کلاں اکبر پور فیض آباد میں حاصل کی اس کے بعد اعلیٰ تعلیم کے لئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں داخلہ لیا نیز تعلیمی سلسلہ جاری رکھتے ہوئے آپ نے (ایم بی بی ایس_ایم ڈی )کی ڈگری حاصل کی آپ پیشے سے ڈاکٹر اور پیتھا لوجسٹ ہیں
نعت خوانی کا سفر[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
آپ خانقاہ اشرفیہ کے اس خانوادے کے چراغ ہیں جسکے جد امجد تارک السلطنت حضور مخدوم سلطان سید اشرف جہانگیر سمنانی رحمت اللہ علیہ ہیں، 650 سالوں سے آباد اس خاندان میں ہر بچے کی آنکھ جو کھلی تو اپنے بڑوں کو عالم پیر و صوفی کی شکل میں دیکھا۔ کانوں میں جو پہلی آواز آئی تو اذان و تلاوت قرآن و حمد و نعت کی آواز آئی ۔ یہی سعادت آپ کو بھی حاصل ہوئی ۔ لہٰذا گھر کے مذہبی ماحول نے آپ کو نعت خوانی کی طرف مائل کیا تقریباً 12 سال کی عمر میں پہلی بار حضور محدث اعظم ہند کے عرس کے موقع پر کچھوچھہ شریف میں ڈاکٹر سید امین اشرف کی کہی ہوئی منقبت آپ نے پیش کی جس میں ہندوستان کے بہت ہی معروف شعراء موجود تھے آپ کی پرسوز آواز و انداز سے لوگ اسقدر متاثر ہوئے کہ ہر سال آپ کو خصوصیت کے ساتھ نعت خوانی کے لئے مدعو کیا جانے لگا ، نیز ہر سال آپ نے اپنے منتخب کلام سے اور اپنی بنائی ہوئی نئ نئ طرزوں سے سب کے دلوں میں ایسی چھاپ چھوڑی کہ آپ کی پڑھی ہوئی نعتوں کو آپ کے انداز میں نہ صرف مدرسوں کے طلبا پڑھتے ہیں بلکہ بڑے بڑے شعرا اور مولوی حضرات بھی آپ کی پڑھی ہوئ نعتوں کی نقل کرتے ہیں،
دوران تعلیم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں دوران تعلیم آپ کا رجحان غزل گائکی کی طرف زیادہ تھا اس کی وجہ یہ تھی کی یونیورسٹی میں بیشتر احباب غزل گائکی ہی پسند کرتے تھے آپ فرماتے ہیں میں یونیورسٹی میں جس وقت پڑھ رہا تھا کلاسیکل موسیقی کی جانکاری رکھنے والے چند استاد بھی موجود تھے جنکو سننے کے بعد کلاسیکل سنگیت سیکھنے کا مجھے بھی شوق پیدا ہوا ، چنانچہ میں نے استاد قمر محمد خان کی شاگردی اختیار کی اور ان کے زیر سایہ تقریباً تین سال تک کلاسیکل موسیقی کی تربیت حاصل کی ،درمیان میں غزل کے ریاض کے ساتھ نئ نئ طرزیں بنانا مرے شوق میں شامل ہوگیا ، لیکن فطری طور پر عارفانہ کلام ہی مجھے زیادہ پسند آتا تھا ۔ یوں تو کلاسیکل سنگیت سیکھنا اچھا لگتا تھا لیکن دل کا جھکاؤ ہمیشہ نعت کی طرف ہی رہا۔لہٰذا کلاسیکل سنگیت سیکھنے کا فائدہ یہ ہوا کہ میں جب نعت کی طرف آیا تو مری تمام ریاضتیں نعت خوانی کے کام آگئیں ۔ علاوہ ازیں جب بڑے بڑے نعت خواں کو سنا تو پتہ چلا کہ روایتی طرزوں کے علاوہ دلکش اور دلآویز طرزیں راگوں کی بنیاد پر ہی بنائی جا سکتی ہیں
اعزازت[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- آپ نے حمد و نعت منقبت کی تقریباً سو سے زائد طرزیں بنائی ہیں جو مختلف راگوں میں ہیں ان نعتوں کو آپ کے علاوہ دگر شعرا اور نعت خواں حضرات بھی نعتیہ محفلوں میں پڑھتے ہیں ۔
- آ پ کو سادات کچھوچھہ کے سینکڑوں بزرگوں کے سامنے نعت و منقبت سنانے اور ان سے دعائیں لینے کا آپ کو شرف حاصل ہوا ہے ۔ جن میں سرکار کلاں سید مختار اشرف، امیر ملت صوفی سید امیر اشرف بھی شامل ہیں ۔
- آپ نعت خوانی کے حوالے سے ہندوستان میں علی گڑھ، دہلی، کلکتہ، ممبئی ، گجرات ، و دگر صوبوں کے علاوہ بیرونی ممالک میں بھی دبئ،سعودی عرب،عراق ،میں بطور نعت خواں تشریف لے جا چکے ہیں
نعت خوانی میں معروف کلام[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- روک لیتی ہے آپ کی نسبت تیر جتنے بھی ہم پہ چلتے ہیں (راگ پہاڑی)
- کرم یہ مجھ پہ ہمیشہ شہ امم رکھئے (راگ یمن)
- جلاتے رہئے سدا مدحت نبی کا چراغ (راگ پہاڑی )
- رخ خدا کے سامنے دل مصطفیٰ کے سامنے (راگ دیس)
- تری مدح خوانی ہو مشغلہ میں ہمیشہ تیری ثنا کروں ( راگ کوشک دھونی)
- جب لیا نام نبی میں نے دعا سے پہلے (راگ مارو بہاگ)
- کرم آج بالا ۓ بام آگیا ہے (راگ پیلو)
- رشتے تمام توڑ کے سارے جہاں سے ہم (راگ درباری )
- اپنے داماں شفاعت میں چھپائے رکھنا (راگ پہاڑی )
- یہ ناز یہ انداز ہمارے نہیں ہوتے ۔ خالد محمود خالد (مشر پہاڑی )
- خاک سورج سے اندھیروں کا ازالہ ہوگا (راگ درباری)
- دل میں ہو یاد تری گوشئہ تنہائی ہو (راگ چاروکیشی)
- دل و نگاہ کی دنیانئی نئی ہوئی ہے ۔افتخار عارف (راگ باگیشری)
- رب نے سن لی مری فریاد صدا سے پہلے(راگ مارو بہاگ)
- محشر میں کون کس کا بھلا غمگسار ہے (راگ مشر باگیشری )
- چاندنی رات ہے میں ہوں مری تنہائی ہے (راگ یمن)
- عشق بتاں نے صاحب ایماں بنا دیا (راگ دیس)
- خدائے برتر وبالا ہمیں پتہ کیا ہے (مشر پیلو)
- لکھے جو مدح تری زلف خم بہ خم کے لئے (راگ تلک کامود)
- تمہاری یاد سے دل کو راحتیں کیا کیا (راگ کوشک دھونی )
- نہ خدارا مجھکو کرنا کسی اور کے حوالے (مشر باگیشری)
- لو مدینے کی تجلی سے لگائے ہوئے ہیں (مشر پہاڑی)
- جو دل کو دے گئ اک درد عمر بھر کے لئے (راگ پیلو)
- ایک بے نام کو اعزاز نسب مل جائے (راگ بھیم پلاسی)
- کبھی زندگی پہ نہ کی نظر کٹی عمر ساری گناہ میں
"نعت کائنات " پر اپنے تعارفی صفحے ، شاعری، کتابیں اور رسالے آن لائن کروانے کے لیے رابطہ کریں ۔ سہیل شہزاد : 03327866659 |
سوشل میڈیا کے روابط[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
مزید دیکھئے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
شخصیات : شکیل جمالی | قمر صدیقی | معین شاداب | افضل الہ آبادی | راحت انجم | عزم شاکری | عالم نظامی | عبید اعظم اعظمی | عاصی بیاروی | انجم بارہ بنکوی | قتیل شفائی | انس نبیل | اسیر برہانپوری | اقبال اشہر | طاہر فراز | زبیر گورکھپوری | محمودالحسن ماہر | سید مناظر حسن اشرف | لکشمن شرما واحد | عزیز نبیل | شکیل اعظمی | | حسن فتح پوری | خالد ندیم | دانش جاوید | نظر بجنوری | کاشف ابرار | ماجد دیوبندی | ہاشم فیروزآبادی | نعیم اختر خادمی | طاہر فراز | لکشمن شرما واحد | عمران عطائی | سید مناظر حسن اشرف | الطاف ضیاء | زبیر گورکھپوری | شکیل اعظمی | حق کانپوری | اجمل سلطانپوری | شبنم جبلپوری | گنیش بہاری طرز | ندیم صدیقی | شعور اعظمی | عرفان جعفری | مشتاق احمد مشتاق | واحد انصاری | صابر فریدی | تبسم عزیزی | شکیل عارفی | جاوید عاصی | حبیب ہاشمی | عقیل نعمانی | ساز الہ آبادی | عمران گونڈوی | اثر صدیقی |
نئے صفحات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
نعت کائنات پر نئی شخصیات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
|
حواشی و حوالہ جات[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]
- یہ صفحہ عالم نظامی نے ترتیب دیا ہے ۔