بارش ِ رحمت و انوار یہاں تک نہ رہے ۔ ابوالحسن خاور

نعت کائنات سے
(بارش ِ رحمت و انوار یہاں تک نہ رہے ۔محمد خاور سے رجوع مکرر)

This is the approved revision of this page, as well as being the most recent.
Jump to navigationJump to search


شاعر : ابو الحسن خاور

مطبوعہ : 2017 - بہترین نعت کی تلاش

کیٹگری: 2

کلام نمبر : 38

نعتِ رسولِ آخر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

بارش ِ رحمت و انوار یہاں تک نہ رہے

اے خدا، نعت فقط حرف و بیاں تک نہ رہے


اے مرے آتش ِ فارس کے بجھانے والے

اس طرح ہجر بجھا دیں کہ دھواں تک نہ رہے


شہر ِ طیبہ کی سکونت جو ہمیں مل جائے

عشرت ِ زیست ہے کیا خواہش جاں تک نہ رہے


صاحب ِ شق ِ قمر جس پہ عنایت کر دیں

وہ اگر آئینہ جوڑے تو نشاں تک نہ رہے


سینہ ءِسنگ میں حشرات بھی پڑھتے ہیں سلام

سلسلے مدح کے پتھر کی زباں تک نہ رہے


روز محشر تھا مرا نام ثنا خوانوں میں

یعنی یہ شعر میرے ایک جہاں تک نہ رہے

نئے صفحات

2017 کی بہترین نعت کی تلاش[ماخذ میں ترمیم کریں]

تعارف
کیٹگری 1
کیٹگری 2
کیٹگری 3

کیٹگری 2 کی نعتیں[ماخذ میں ترمیم کریں]

1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24
25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 |44 45 46 47 48
49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61

مزید دیکھیے[ترمیم | ماخذ میں ترمیم کریں]

اپنے ادارے کی نعتیہ سرگرمیاں، کتابوں کا تعارف اور دیگر خبریں بھیجنے کے لیے رابطہ کیجئے۔

نئے اضافہ شدہ کلام